
ہماری زمین سورج کے گرد 1لاکھ 7ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھومتی ہے،یعنی ہمارے اردگرد ہر موجود چیز حرکت کر رہی ہے چاہے آپ آرام سے بیٹھے ہی ہوں آپ پھر بھی لاکھوں میل فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر رہے ہیں ۔زمین کی اسی حرکت کرنے کی وجہ سے ہی دن رات میں بدلتا ہے اور سردی گرمی کا موسم آتا ہے۔ لیکن کیا ہو گا اگر زمین گھومنا چھوڑ دے اس سے کیا تباہی آئے گی اور انسانوں اور زمین پر بسنے والی مخلوق پر اس کا کیا اثر ہو گا؟
زمین کا گھومنا اچانک رک جانا ایسے ہی ہے جیسے ایک 100 کلومیٹر کی رفتار سےچلتی ہوئی گاڑی اچانک رک جاتی ہے اور اندر موجود مسافر آگے کی طرف جا گِرتےہیں۔زمین کے ساتھ بھی بلکل ایسا ہی ہو گا لیکن اس کی شدت کئی گنا ذیادہ ہو گی۔زمین کی حرکت اچانک رُک جانے سے اس پر موجود ہر چیز ادھر اُدھراڑھنے لگے گی اور قیامت کا منظر پیش کرے گی۔زمین پر اس قدر طاقتور لہریں پیدا ہوں گی جو کہ ایٹم بم سے بھی ذیادہ طاقتور ہوں گی اور پورے کہ پورے براعظموں کو ہی اکھاڑ کر رکھ دیں گی ۔تیز ہوائیں جو کہ ہزاروں میل فی گھنٹہ سے چلیں گی ہر چیز کو اپنے ساتھ اڑا لے جائیں گی اورسمندروں میں کئی کلومیٹر بلند لہریں بلند ہو جائیں گی۔

لیکن اگر زمین کا گھومنا آہستہ ہو جائے تو؟
اس وقت زمین اپنا ایک چکر 23 گھنٹے اور 56 منٹ میں مکمل کرتی ہے اگر زمین کی رفتار کم ہو جائے تو دن اور رات لمبے ہوتے جائیں گےیعنی ایک دن ایک مہینوں بلکہ سالوں کے برابر ہو جائے گا ۔ اس سے زمین کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک تبدیلی آئے گی۔ جہاں دیر تک سورج ہو گا وہا ں درجہ حرارت بڑھ جائے گا اور سمندر اور جھیلیں سوکھ جائیں گی اور جہاں دیر تک اندھیرا ہو گا وہاں برفانی سردی کی لہر پیدا ہو جائے گی اور زندہ رہناناممکن ہو جائے گا۔ زمین کی حرکت میں تبدیلی زمین کی میگنیٹک فیلڈ کو بھی متاثر کرے گی اور اس سے زمین پرسورج سے خارج ہونے والی خطرناک ریڈیئیشن تمام جانداروں کو ختم کر دے گی اور زمین ایک بنجز سا سیارہ بن جائے گا۔
سانسدانوں کا ماننا ہے کہ زمین کی حرکت کا یوں رک جانا یاں اس قدر آستہ ہونا کے اس سے انسانی زندگی ختم ہو جائے فی الحال ممکن نہیں تقریبا 19 ارب سالوں تک۔ تب تک انسان شائد زندہ رہے گا بھی کہ نہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں