
مختلف ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنی مصنوعات کو بہتر بنانے کے لئے ایک پروگرام آفر کرتی ہیں جسے بَگ باؤنٹی پروگرام کہتے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد اپنے بنائے ہوئے سافٹ وئرز اور ویب سائٹس کو مزید بہتراور محفوظ کرنا ہوتا ہے۔ کمپنیاں ہر سال لاکھوں ڈالر ہیکرز کو صرف اس لیئے ادا کرتی ہیں کہ وہ ان کے بنائے ہوئے سافٹ وئیرز میں خرابی تلاش کر کے کمپنی کو اگاہ کریں،تاکہ کسی بھاری نقصان سے بچا جا سکے۔
بڑی بڑی کمپنیاں جیسے کہ گوگل،مائیکروسافٹ،ایپل،فیس بک وغیرہ یہاں تک کے امریکی ادارہِ دفاع بھی ان پروگرامز کا حصہ ہیں۔ بَگ باؤنٹی پروگرام کا انعام چند ہزار روپوں سے شروع ہو کر لاکھوں کروڑوں تک ہوتا ہے اور اس میں کوئی بھی بندہ حصہ لے سکتا ہے اور اس پروگرام میں شامل ہونے کی کوئی فیس بھی نہیں ہے۔
اب تک کا سب سے بڑا انعام فیس بک کی طرف سے دیا گیا جس کی مالیت 50ہزار ڈالر تھی۔ وائٹ ہیٹ ہیکرز کی آمدن کا ذیادہ تر انحصار انہی پروگرامز پر ہوتا ہے۔
بڑی بڑی کمپنیاں جیسے کہ گوگل،مائیکروسافٹ،ایپل،فیس بک وغیرہ یہاں تک کے امریکی ادارہِ دفاع بھی ان پروگرامز کا حصہ ہیں۔ بَگ باؤنٹی پروگرام کا انعام چند ہزار روپوں سے شروع ہو کر لاکھوں کروڑوں تک ہوتا ہے اور اس میں کوئی بھی بندہ حصہ لے سکتا ہے اور اس پروگرام میں شامل ہونے کی کوئی فیس بھی نہیں ہے۔

اب تک کا سب سے بڑا انعام فیس بک کی طرف سے دیا گیا جس کی مالیت 50ہزار ڈالر تھی۔ وائٹ ہیٹ ہیکرز کی آمدن کا ذیادہ تر انحصار انہی پروگرامز پر ہوتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں