تازہ ترین

اتوار، 26 جنوری، 2020

وہ آدمی جس کو کرنٹ کچھ نہیں کہتا۔

بجلی ایک مفید ایجاد تو ہے ہی لیکن انسان کی اتنی ہی دشمن بھی ہے اور بجلی کےایک امپئیر کا دسواں حصہ بھی انسان کی جان لے سکتا ہے۔ لیکن ایک انسان ایسا بھی ہے جس کا بجلی کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ راج موہن کو کرنٹ موہن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جس کا تعلق بھارت سے ہے۔ 
راج عام انسانوں جیسے تو بلکل بھی نہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے بجلی کی کرنٹ نکالتے ہیں،بلکہ انکا جسم بجلی کے خلاف بہت اچھی مزاحمت رکھتا ہے اور بجلی ان کے جسم کو زرا بھی نقصان نہیں پہنچاتی۔ راج بڑے ہی آرام سے بجلی کی ہائی وولٹ تاروں کو پکڑ کر ایک بلب اور بلینڈر چلا لیتے ہیں،یوں بجلی ان کے جسم سے گزرتے ہوئے برکی آلات کو چلاتی ہے اور انہیں کچھ بھہ مہسوس نہیں ہوتا سوائے ہلکی سی دھند کے جو کہ ان کی آنکھوں کے سامنے چھا جاتی ہے۔
بظاہر دیکھنے میں موہن ایک عام انسان نظر آتے ہیں لیکن ان کا جسم ایک عام انسان جیسا تو بلکل بھی نہیں۔ راج موہن کو اپنی اس خاص طاقت کا اندازہ اس وقت ہوا جب وہ ایک خودکشی کی کوشش کرنے گئے اور ٹراسفارمر سے گزرتی ہوئی ہائی وولٹ تاروں کو پکڑ لیا لیکن وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ بجلی نے انہیں کچھ بھی نقصان نہیں پہنچایا۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ راج موہن کے جسم میں بجلی کے خلاف مزاہمت ایک عام انسان کی نسبت 10گنا ذیادہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ بجلی ان کے اندرونی اعضاء کو کوئی بھی نقصان پہنچائےبغیر گزر جاتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں