
انسانی تاریخ میں ایسی ہی بے شمار خطرناک بیماریاں رونما ہوئی جنہوں نے لاکھوں کروڑوں انسانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ان میں سے چند خطرناک بیماریاں درجہ زیل ہیں۔
طاعون

یورپ میں پھیلنے والی بیماری طاعون ایک اندازے کے مطابق 15 سے 20 کروڑ لوگوں کی جان لے گئی یہ بیماری یار سینیا پیسٹس نامی بیکٹیریا سے پیدا ہوئی اور چوہوں سے انسان تک منتقل ہوئے اس بیماری میں مبتلا ہونے والے لوگوں چند ہی دنوں میں انتقال کر جاتے۔ یہ بیماری چھونے سے پھیلتی اور دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں کروڑوں انسانوں تک پھیل گئی۔ اس بیماری میں مرنے والوں کی تعداد اس قدر زیادہ تھی کہ پورے کے پورے گاؤں ہی سنسان ہوگئے اور مرنے والوں کو دفنانے کے لئے بھی کوئی نہ بچا۔
ٹی بی

2018 میں ٹی بی کی وجہ سے پندرہ لاکھ سے زائد لوگ موت کے منہ میں چلے گئے جس میں مردوں کی تعداد 57 لاکھ، عورتوں کی 32 لاکھ اور بچوں کی یارہ لاکھ تھی۔ ٹی بی کی بیماری ٹیوبرکلوسس نامی بیکٹیریا سے پیدا ہوئی جو کہ پھیپھڑوں پر اثر کرتا ہے۔ یہ بیماری انسان کے کھانسنے اور چھینکنے کی وجہ سے ہوا میں داخل ہوتی ہے اور وہاں سے دوسرے انسانوں تک منتقل ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی ایک چوتھائی آبادی پوشیدہ طور پر اس بیماری میں مبتلا ہے یعنی ان میں اس بیماری کے جراثیم موجود ہیں لیکن وہ غیر فعال ہوتے ہیں اور دوسرے انسان تک منتقل بھی نہیں ہوتے۔ لیکن کہیں نہ کہیں جا کر یہ چراثیم فعال ہو جاتے ہیں اور انسان کو بیمار کر دیتے ہیں۔ لیکن اب ٹی وی کی بیماری قابل علاج ہے اور اس کی ادویات بھی باآسانی دستیاب ہیں۔
فلو

فلو بظاہر سننے میں ایک معمولی سی بیماری لگتی ہے جسے عام زبان میں نزلہ یا زکام کہا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت میں یہ بیماری لاکھوں کروڑوں لوگوں کی جان لے چکی ہے۔ یہ بیماری انفلوئنزا نامی وائرس کی وجہ سے پھیلتی ہے اور سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ وائرس اپنی شکل تبدیل کرتا رہتا ہے اور ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر لیتا ہے۔
ملیریا

ملیریا کا شمار دنیا کی خطرناک بیماریوں میں کیا جاتا ہے۔ ہر سال 30 کروڑ سے زائد لوگ ملیریا کا شکار ہوتے ہیں اور دس لاکھ سے بھی زائد لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ براعظم افریقہ میں ملیریا میں مبتلا ہونے والے لوگوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جو کہ 90 فیصد ہے اور روزانہ تین ہزار بچے ملیریا کی وجہ سے جان گنوا دیتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں