تازہ ترین

منگل، 5 مئی، 2020

جاپانی پھل مہنگے کیوں ہوتے ہیں؟

جاپان میں دنیا کے سب سے اعلیٰ کوالٹی کے پھل پائے جاتے ہیں اور یہ پھل قیمت کے لحاظ سے بھی دنیا کے مہنگے ترین تصور کئے جاتے ہیں۔ جاپان میں اگائے گئےانگوروں کے ایک گچھے کی قیمت   دس ہزار ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

لیکن آخر ان پھلوں کی قیمت اس قدر ذیادہ کیوں ہوتی ہے؟

جاپان میں پھلوں کو ایک لگثری آئیٹم کے طور پر لیا جاتا ہے اور جاپانی لوگ تحفے میں ذیادہ تر پھل دینا پسند کرتے ہیں۔پھلوں کی قیمت کا انحسار صرف ان کے ذائقے پر نہیں بلکہ ان کی شکل و صورت پر بھی ہوتا ہے۔جاپان کی پھلوں کی دکانوں پر مختلف پھل آپکو کسی ٹرافی کی طرح سجائے ہوئے نظر آئیں گے جس سے اس بات کا بخوبی اندازہ وتا ہے کہ جاپانی لوگ پھلوں کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔

جاپان میں پھلوں کو بلکل ایک منفرد انداز سے اگایا جاتا ہے جس میں پھل دار پودوں کی انتہائی  نگہداشت کی جاتی ہے۔ یہ لوگ ایک درخت یا پودے سے اس کی صلاحیت سے کچھ کم ہی پھل حاصل کرتے ہیں   تاکہ پودے پر موجود پھلوں کو ذیادہ سے ذیادہ نشوونما مل سکے۔ جس جگہ پر یہ پھل اگائے جاتے ہیں اس جگہ کا درجہ حرارت خاص حد تک رکھا جاتا ہے تاکہ پودے کو موسمی شدت سے مکمل طور پر بچایا جا سکے، اس عمل میں کافی محنت اور پیسہ درکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان پھلوں کی قیمتیں بھی ذیادہ ہوتی ہیں۔

جاپانی کسان پھلوں کو اگانے میں اس قدر مہارت رکھتے ہیں کہ پودوں کی تمام ضروریات کو بخوبی نظر میں رکھا جاتا ہے اور پودوں کو ان کی ضرورت کے مطابق ہی پانی لگایا جاتا ہے تاکہ پودے خراب نہ ہوں۔ ائیر کنڈیشنڈ اور صاف شفاف ماحول میں   پودے پروان چڑھتے ہیں اور اس ماحول میں کسی بھی موسم کا پھل  اگایا جا سکتا ہے یعنی سردیوں میں تربوز اور گرمیاں میں نارنگی وغیرہ۔ اس سارے کنٹرولڈ ماحول میں پودوں کی پولینیشن بھی خود کرائی جاتی ہے جس میں پالتو مکھیوں کا سہارہ لیا جاتا ہے۔

اگر کوئی پھول دیکھنے میں کمزور اور ٹھیک نہ لگے تو اسے کاٹ دیا جاتا ہے تاکہ صرف بہتر سے بہتر  پھول ہی پھل کی شکل اختیار کرے۔اور کسانوں کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ ایک پودے سے صرف ایک پھل ہی کاشت کیا جائے یعنی  خربوزے کی ایک بیل سے صرف ایک خربوزہ ہی حاصل کیا جاتا ہے۔

جاپان میں پھلوں کو بغیر نامیاتی کھادوں اور دواؤں کے صرف قدرتی اور خالص طریقے سے حاصل کیا جاتا ہے۔اور ایک محفوظ ماحول ہونے کی وجہ سے یہاں کسی کیڑے کے لگنے کا ڈر  بھی نہیں ہوتا۔یہ پھل 100 فیصد خالص قدرتی اور کسی بھی طرح کی ادویاتی سپرے سے پاک ہوتے ہیں۔

 

جب پھل اپنی شکل و صورت میں بڑھنے لگتے ہیں تو ان کو تھیلیوں میں لپیٹ دیا جاتا ہے تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ پہنچے۔ جاپانی پھلوں کی مکمل کاشت کا کام ہاتھوں سے کیا جاتا ہے جو کہ تھکا دینے والا کام ہوتا  ہے۔ مشینری کے استعمال سےپھلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اتنی دیکھ بھال کے بعد جاپانی پھل اپنے زائقے،خوشبو اور شکل و صورت کی وجہ سے  عام پھلوں سے ہزار گنا ذیادہ مہنگے فروخت ہوتے ہیں۔ جب پھلوں کومارکیٹ میں لایا جاتا ہے تو ان کی بولی لگائی جاتی ہے جس میں جاپانی لوگ پھلوں کی قیمت کا تعین اس کے خواص دیکھ کر کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں